دبئی25ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے معزول یمنی صدر علی عبداللہ صالح اور حوثی باغیوں کے اتحادپرمشتمل ’’سیاسی کونسل‘‘کوتسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ منصور ہادی کی آئینی حکومت کی بیدخلی کے بعد سے باغیوں نے ملک کوخانہ جنگی کا شکار کر رکھا ہے اور اسی سال اگست میں ایک عبوری سیاسی کونسل کی بنیاد رکھی تھی۔عراقی وزیر خارجہ نے اس امرکااعلان ہفتے کے روز یو این جنرل اسمبلی میں شرکت کے موقع پر یمنی ہم منصب عبدالملک المخلافی سے ملاقات کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو مسترد کرتا ہے۔ابراہیم الجعفری نے عبدالملک المخلافی کو جلد ہی اپنے ملک کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی طرف سے بغداد میں سفیر مقرر کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔یاد رہے کہ یو این میں یمنی اور عراقی وزراء خارجہ کی ملاقات سے چند ہفتے قبل حوثی باغیوں کی قیادت نے بغداد کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے عراقی وزیر اعظم اوروزیرخارجہ سے ملاقات کی تھی۔ابراہیم الجعفری کے دورے کے بعد جاری کردہ بیانات سے صاف ظاہر ہوتا تھا کہ حوثی اورعلی عبداللہ صالح ملیشیا یمن کے بعض علاقوں پر اپنے کنڑول کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ نیز عراقی موقف سے اندازہ ہوتارہا ہے کہ حوثی وفد کا دورہ سیاسی سے زیادہ مذہبی نوعیت کا تھا۔